مستونگ: آل پارٹیز کے رہنماوں جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیرمولاناحافظ سعید الرحمن فاروقی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر فیصل منان ،بی این پی کے ضلعی صدر میر عبداللہ جان مینگل جنرل سیکریٹری میر محمدحنیف رستم زئی، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر نواز بلوچ سینئر رنماء میر سکندر خان ملازئی، پاکستان پیپلز پارٹی کےضلعی صدر محمد قاسم علیزئی جنرل سیکریٹری میر لونگ سارنگزئی،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا خلیل الرحمان شاہوانی سینئر نائب صدر قاری حبیب الرحمان مینگل و آل پارٹیز میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے اپنے مشترکہ بیان میں ڈپٹی کمشنر مستونگ کے ناقص انتظامی امور اور غلط پالیسیوں پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئےکہا کہ جب سے موصوف نے چارج سنھبالا ہے۔ مستونگ کے عوام کے لئے مشکلات کے علاوہ کرپشن و لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کیا ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ڈپٹی کمشنر کے ہوتے ہوئے مستونگ میں لاک ڈاون سے متاثرہ غریب ، دہیاڑی دارمزدورطبقہ اورحقدار لوگوں کے لیے ملنے والے ڈیڑھ کروڑ روپے کی خطیر رقم بھی اقرباء پروری اور بندربانٹ کے نذر ہونگے۔۔ کیونکہ ڈپٹی کمشنر کے ایمانداری ، شفافیت اور میرٹ۔۔ مستونگ کے عوام کے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہے۔۔۔۔جسکی واضع مثال رواں سال برف بھاری کے دوران مستونگ کے متاثرہ علاقوں کے عوام کے لئے پی ڈی ایم اےکی جانب سے جو راشن اور اشیاء ضرورت ملے تھے وہ متاثرین کے بجائے موصوف نے اپنی کرسی مضبوط کرنے کے لیےحکمران جماعت کی ایماء پر من پسندوں لوگوں میں بندر بانٹ کی اور حقدار متاثرین ان سے محروم رہے۔۔۔
اس کے علاوہ مزکورہ ڈی سی مستونگ نے محکمہ تعلیم کے نان ٹیچنگ اسٹاف کی تعیناتیوں میں بھی تاریخ کی بدترین گھپلا کیا اور ایسے امیدواروں کو بھرتی کئے جنھوں نے درخواستیں بھی جمع نہیں کیئے تھے اور ان کے ناک کے نیچے پوسٹوں پر سر عام سودے بازی نے پورے صوبے میں ان کی ایمانداری اور میرٹ کا پول کھول دیا۔۔ اور یہاں تک یہ سلسلہ نہیں رہا بلکہ ڈی سی اور ڈی ای او تعلیم کی سیاہ کرتوتوں کی وجہ سے ڈی ای او کو سیکرٹری تعلیم نے تین ماہ کے لیئے معطل بھی کیا اور ان کی باقاعدہ طور پر محکمانہ انکوائری شروع کیئے اور ڈی سی کی میرٹ کی پامالی کی بازگشت چیف سیکرٹری اور اعلی حکام تک جا پہنچے۔۔۔آل پارٹیز کے رہنماوں نے کہا کہ تمام بڑے پیمانے کے گھپلوں میں موصوف کی براہ راست ملوث ہونے سے سیاسی جماعتوں علاقہ معتبرین اور عوام کا اعتماد ان سے اٹھ چکا ہے۔۔۔اب اس پوسٹ پر موصوف کامزید براجماں رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔۔انھوں نے کہا کہ موصوف کی حکمران جماعت کے لیے ہمدارانہ کردار سے یہ بات واضع ہو گئی ہے۔۔کہ یہ ایک انتظامی آفیسر نہیں بلکہ حکمران جماعت کے پیروکار بن چکے ہے۔۔۔آل پارٹیز کے رنماوں نے کہا کہ حالیہ عالمی وباء کرونا وائرس کے حوالے سے صوبائی حکومت نے پورے صوبے میں لاک ڈاون کرکے اجرت اور دیہاڑی دار طبقہ کے لئے پی ڈی ایم اے اور صوبائی حکومت کی جانب سے جو امدادی راشن آئے ہے۔۔۔وہ بھی موصوف نے علاقےکےمنتخب سیاسی پارٹیوں کے سربراہان، معتبرین کو نظر انداز کر کے رات کے اندھیرے میں من پسندوں کو باٹنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور کسی علاقے میں کسی حقدار اور متاثرین کو راشن نام کی کوئی چیز نہیں مل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام کے حقوق سلب کرنے پر کسی صورت خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ مزکورہ بدعنوان ڈی سی کے ہوتے ہوئے کسی حقدارکو حقیقی معنوں میں کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کے رہنماوں نے روز اول سے موجودہ متنازعہ اور ایک مخصوص سیاسی جماعت سے وابسطہ ڈی سی کی سیاہ کرتوتوں کو اعلی حکام اور عوام کے سامنے رکھا ہے۔ انہوں نےایم۔این۔اےمستونگ، ایم پی اے مستونگ،چیف سیکرٹری بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور مزکورہ متنازعہ ڈی سی کا تبادلہ کرکے مستونگ کے لئے ایک فرض شناس ایماندار ڈی سی تعینات کیا جائے انہوں نے کہا کہ ڈی سی مستونگ کی ٹرانسفر تک ہماری احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔۔۔۔*
Comments