بی این پی کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر امیدوار برائے صوبائی اسمبلی پی بی 42 ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ ایم پی اے ایک جونیئر کلرک کی آسامی نہیں جس کیلئے جعلی ڈگری کا سہارا لیا جا رہا ہے ۔
میر اوژن علاقے کے نوجوانوں کو انجینئر ڈاکٹر سائنسدان قانون دان اور اعلیٰ تعلیم یافتہ دیکھنا ہے جبکہ مخالف سولر پلیٹ اور چند ڈوزر گھنٹوں سے نوجوانوں کے روشن مستقبل کو تاریک رکھنا چاہتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے زمیندار ایکشن کمیٹی کے صدر قبائلی و سیاسی رہنما حاجی میر خدائے نظر ملنگزئی ایڈووکیٹ میر لیاقت علی ملنگزئی کی اپنے برادری سمیت بی این پی میں شمولیت اور ثناء بلوچ کی حمایت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہاکہ 25 جولائی کو صرف الیکشن نہیں بلکہ دو نظریہ کی جنگ ہے ہمارا نظریہ نوجوانوں کو تعلیم کے ذریعے بہتر اور روشن مستقبل دینا ہے جبکہ دوسری طرف عوام کیلئے اور نہ نوجوانوں کے لئے وژن ہے اور نہ مشن صرف اور صرف ٹھیکیداری اور کرپشن کی سوچ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت سابقہ نمائندوں کی غفلت کی وجہ سے خاران ہسپتال آج ایک ڈاکخانہ کا کردار ادا کر رہا ہے جہاں پر مریضوں کو صرف اندراج کر کے کوئٹہ کے لئے بھیج دیا جاتا ہے ہسپتال میں مریضوں کیلئے کسی قسم کی سہولیات نہیں ہیں وہ نمائندہ جو گزشتہ 35 سال سے لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم نہ کر سکے تو نوجوانوں کیلئے روزگار اور دیگر سہولیات کہاں دے سکتے ہیں
Comments