نوشکی:صوبائی مشیر تعلیم حاجی محمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ امتحانی مراکز میں نقل کلچر نے صوبے میں تعلیم کے معیار کو بری طرح سے متاثر کیا ہے۔ امتحانی مراکز میں نقل کرنے والے امیدواروں کے لئے کوئی جگہ نہیں اگر اس سلسلے میں تدریسی عملے یا امتحانی مراکز کے عملے سے کوئی بھی غفلت کے مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف سخت ترین محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔محنتی اور مستحق طلباء سے کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشکی اور دالبندین میں مختلف امتحانی مراکز کے اچانک دوروں کے موقع پر کیا۔ انہوں امتحان کے دوران نقل کرتے ہوئے بعض امیدواروں کے خلاف کاروائی کا حکم دیتے ہوئے امتحانی مراکز کے عملے کو فوری طور پر فارغ کرنے کے احکامات بھی دیے۔
مشیر تعلیم نے نوشکی اور چاغی میں امتحانی مراکز میں عملے کی غفلت پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور موقع پر احکامات جاری کرتے ہوئے عملے کو فوری طور پر فارغ کرنے کا حکم دیا۔انہوں نےکنٹرولر امتحانات کو مزید کاروائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے کنٹرولر اورمتعلقہ حکام سے صورتحال کے حوالے سے فوری رپورٹ طلب کرلی۔صوبائی مشیر نے کہا کہ امتحانات میں ایک مخصوص گروہ اپنے امیدواروں کو ناجائز ذرائع سے کامیاب کرانے کیلیے ہر امتحان میں اپنی ڈیوٹیاں لگواتی ہے جس سے نہ صرف مستحق اور محنتی طلباء و طالبات کا حق مارا جاتا ہے بلکہ نظام سے مایوسی اور بغاوت کے رجحانات جنم لیتے ہیں۔
انہوں مزید کہا یہ سلسلہ اب نہیں چلنے دیا جائیگا۔امتحانی مراکز میں غیر قانونی زرائع استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے متعلقہ ڈی ای اوز، ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ امتحانی مراکز کے آس پاس دفعہ 144 کے نفاذ پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔امتحانی مراکز کے آس پاس فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں کیخلاف فوری کارروائی کی جائے۔ محمد خان لہڑی نے کہا کہ امتحانی مراکز میں غیر قانونی ذرائع استعمال کرنے والوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
Comments