Latest News

سی پی ڈی آئی کی جانب سے ضلعی سطح پر بجٹ سازی کے عمل کی سروے رپورٹ جاری کر دی گئی۔

خضدار:سی پی ڈی آئی کی جانب سے ضلعی سطح پر بجٹ سازی کے عمل پر مشتمل سروے رپورٹ جاری کر دی گئی۔جس سے ضلعی سطح پر بجٹ شفافیت، رائج طریقہ کار، بجٹ کیلنڈر پر عمل اورعوامی شمولیت سے متعلق مسائل کی نشاندہی ہوتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کہ صوبہ بلوچستان میں مقامی حکومتوں کا موجودہ قانون 2010 میں نافذ ہوا لیکن ابھی تک نئے بجٹ رولز نہیں بنائے گئے۔اسی لیے موجودہ قانون سابقہ بجٹ رولز سے متصادم ہے جس کے باعث پرانے بجٹ رولز پر عمل ممکن نہیں جو ضلعی سطح پر بجٹ سازی کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے۔ بجٹ سازی میں عوامی شمولیت جمہوری عمل پر عوامی اعتماد میں اضافہ کا باعث بنتی ہے۔سروے کیے جانیوالے23 میں سے 5اضلاع نے بجٹ سازی سے پہلے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی۔جبکہ 12 اضلاع نے صرف ضلعی افسران،ضلع کونسل یا پھر عوامی نمائندوں اورچھ اضلاع نے غیر سرکاری تنظیموں اور عوام کیساتھ مشاورت کا دعویٰ کیا ہے۔ بجٹ سازی کے دوران بجٹ کیلنڈر پر عمل کرنا از حد ضروری ہوتا ہے کیونکہ اسکے مختلف مراحل میں تاخیر یا تعطل بجٹ سازی کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔ستمبر کے مہینہ میں بجٹ کال لیٹر جاری کیا جانا ضروری ہے لیکن سروے کیے جانیوالے23میں سے 19 اضلاع کو بجٹ کال لیٹر موصول نہیں ہوا۔ صرف دو اضلاع کو 15نومبر 2018 سے قبل، ایک کو 15 نومبر 2018 اور 31 مارچ 2019 کے درمیان جبکہ ایک ضلع ایسا ہے جہاں بجٹ کال لیٹر 31مارچ کے بھی بعد موصول ہوا۔

رپورٹ کا اجراء گزشتہ دنوں سی پی ڈی آئی اور ہیومن پراسپیرٹی آرگنائزیشن بلوچستان کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام میں کیا گیا۔ ورکشاپ میں شامل مقرین کا کہنا تھا کہ بجٹ سازی کے حوالے سے لوگوں کی شرکت لازمی ہے مگر اس پر کوئی عمل نہیں ہوسکا ہے جبکہ صوبہ بلوچستان میں معلومات تک رسائی کا مؤثر قانون نہ ہونے کے باعث ضلعی سطح پر شہریوں کی معلومات تک رسائی اور شفافیت کے فروغ میں مختلف اضلاع کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے

سی پی ڈی آئی کے تحقیق کے مطابق رپورٹ میں کہ بجٹ کی منظوری کی تاریخ 30 جون تک ہوتی ہے لیکن 23میں سے 11 اضلاع اس سے قبل اپنا بجٹ منظور نہیں کرواسکے۔ صوبہ بلوچستان میں معلومات تک رسائی کا مؤثر قانون نہ ہونے کے باعث ضلعی سطح پر شہریوں کی معلومات تک رسائی اور شفافیت کے فروغ میں مختلف اضلاع کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے سروے کیے گئے کسی بھی ضلع کی ویب سائٹ نہیں ہے جبکہ ایک ضلع کی جانب سے پری بجٹ سٹیٹمنٹ جبکہ دو اضلاع کی جانب سے سیٹیزن بجٹ جاری کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔یاد رہے کہ سیٹیزن بجٹ ایک ایسی دستاویز ہوتی ہے جس کے ذریعے ایک عام شہری اپنے ضلع کے بجٹ کو آسانی سے سمجھ سکتا ہے۔23 میں سے صرف ایک ضلع میں بجٹ برانچ موجود ہے جبکہ 12 اضلاع میں بجٹ سازی کیلئے کوئی عملہ موجود نہیں ہے۔

شرکاء کو بتایا گیا کہ بجٹ ایک انتہائی اہم پالیسی دستاویز ہے۔ دورِ جدید میں حکمرانی اور پالیسی سازی میں فعال عوامی شمولیت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔وفاقی اور صوبائی بجٹ پر نیشنل و صوبائی اسمبلی اور پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا میں سیر حاصل بحث کی جاتی ہے، تاہم ضلعی بجٹ کی منطوری میں مکمل خاموشی اور رازداری بروئے کار لائی جاتی ہے۔ اِس اَمر کی اَشد ضرورت ہے کہ ضلعی بجٹ عوامی گروہوں، سماجی تنظیموں اور میڈیا میں بحث کے لئے پیش کئے جائیں تا کہ ضلعی ترقی کے ایجنڈے کو مقامی سیاق و سباق میں پرکھا جا سکے۔

Comments
Print Friendly, PDF & Email